فیصلہ – ایک تاجر اور قاضی کا سبق آموز واقعہ

زندگی میں بعض اوقات ایسے واقعات سامنے آتے ہیں جو انسان کو عدل، دیانت اور حق گوئی کی اہمیت سمجھا جاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ ایک تاجر اور ایک قاضی (جج) کے درمیان پیش آیا جو انصاف اور سچائی کا روشن نمونہ ہے۔
👜 گم شدہ تھیلی اور اعلان
ایک تاجر اپنی دکان پر بیٹھا تھا کہ اچانک اسے معلوم ہوا کہ سونے کے چار دینار والی اس کی تھیلی گم ہو گئی ہے۔ تاجر پریشان ہو گیا اور فوراً منادی کرائی کہ:
“جس شخص کو یہ تھیلی ملے، اسے آدھی رقم یعنی دو دینار انعام دیے جائیں گے۔”
یہ اعلان شہر میں ہر طرف پھیل گیا۔
👣 ایک غریب شخص تھیلی لے آیا
کچھ وقت بعد ایک غریب آدمی تاجر کے پاس آیا اور کہا:
“یہ رہی آپ کی تھیلی۔”
تاجر خوش ہوا کہ اس کی گم شدہ چیز واپس مل گئی ہے۔ مگر جب تھیلی کھولی گئی تو وہ اصل تھیلی نہیں تھی۔ تاجر نے وہ تھیلی واپس جانے سے انکار کر دیا اور غریب آدمی سے کہا کہ:
“یہ میری تھیلی نہیں ہے!”
غریب شخص بضد تھا کہ تھیلی اسی کی ہے۔ اس بحث کا کوئی حل نہ نکل سکا۔
⚖️ آخرکار مقدمہ قاضی کے سامنے
دونوں قاضی کے سامنے پیش ہوئے۔ قاضی نے معاملہ غور سے سنا اور پوچھا:
🔹 تاجر سے:
“تمہاری تھیلی میں کیا تھا؟”
تاجر نے جواب دیا:
“چار دینار۔”
🔹 پھر غریب شخص سے پوچھا:
“کیا تمہیں تھیلی لاتے وقت یہ بتایا گیا تھا کہ اصل مالک اسے لانے والے کو دو دینار انعام دے گا؟”
غریب آدمی نے کہا:
“جی ہاں، اعلان سب نے سنا تھا۔”
قاضی مسکرا کر بولے:
“اگر یہ تھیلی تاجر کی ہوتی تو اسے دینے والے کو دو دینار دینے پڑتے۔
مگر جس میں صرف چار دینار ہوں اور وہ مالک اس میں سے دو دینار انعام میں دے دے، پھر اس کے پاس صرف دو دینار بچتے ہیں۔
لیکن یہ شخص انعام لینے آیا ہے، دینے نہیں۔
لہٰذا یہ تھیلی تاجر کی نہیں ہو سکتی۔”
قاضی نے فیصلہ سنایا:
✔️ تھیلی غریب شخص کی واپس
✔️ تاجر کو اپنی اصل تھیلی کی تلاش جاری رکھنے کا حکم
🌟 فیصلہ سن کر لوگوں کی حیرت
یہ فیصلہ اتنا عقلمندانہ اور انصاف پر مبنی تھا کہ وہاں موجود ہر شخص قاضی کی ذہانت اور فہم پر حیران رہ گیا۔ کسی نے نہ جھگڑا کیا، نہ ناراضی ظاہر کی—بلکہ سب نے حق کا فیصلہ قبول کیا۔
🧠 اس واقعے سے کیا سبق ملتا ہے؟
اس چھوٹے سے واقعے میں بڑی حکمت پوشیدہ ہے:
1️⃣ انصاف دلیل سے ہوتا ہے، آواز سے نہیں۔
2️⃣ جو بات عقل اور دلیل سے ثابت ہو جائے، وہی سچ ہے۔
3️⃣ قاضی کی ذمہ داری صرف قانون نہیں بلکہ عقل اور دانش کو بھی استعمال کرنا ہے۔
4️⃣ دیانت انسان کو باعزت رکھتی ہے۔
5️⃣ غریب ہو یا امیر، انصاف سب کے لیے برابر ہے۔
📌 آج کے دور کے لیے پیغام
آج اگر حکمران، عدالتیں اور لوگ اسی طرح انصاف پر چلنے لگیں تو معاشرے میں جھگڑے، نفرتیں اور ناانصافیاں ختم ہو جائیں۔ انصاف وہاں ہوتا ہے جہاں فیصلہ حق کے مطابق ہو، اور یہی طرزِ عدل اسلامی تعلیمات کی اصل روح ہے۔