ایک خوبصورت عورت سڑک پر سوئی ہوئی تھی — انسانیت کا ایک ناقابلِ فراموش سبق

ایک خوبصورت عورت سڑک پر سوئی ہوئی تھی — انسانیت کا ایک ناقابلِ فراموش سبق

ایک خوبصورت عورت سڑک پر سوئی ہوئی تھی — انسانیت کا ایک ناقابلِ فراموش سبق

دنیا میں بے شمار واقعات ایسے ہوتے ہیں جو ہماری سوچ اور احساسات پر گہرا اثر چھوڑ جاتے ہیں۔ کبھی کبھی ایک معمولی سا منظر بھی انسانیت کی اصل روح کو بیدار کر دیتا ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک خوبصورت عورت کو سڑک کے کنارے سوتا ہوا پایا گیا۔ دیکھنے والوں کے لیے یہ منظر عجیب بھی تھا اور تکلیف دہ بھی، مگر اس نے انسانیت کا وہ پہلو اجاگر کیا جسے ہم اکثر نظر انداز کر دیتے ہیں۔

صبح کا وقت تھا۔ ایک شخص نے غور کیا کہ یہ عورت کسی مسافر کی طرح نہیں لگ رہی، نہ ہی کسی نشے یا بیماری کی حالت میں تھی۔ وہ بس بے کسی کا شکار ہو کر سڑک پر سو گئی تھی۔ دل میں ہمدردی پیدا ہوئی تو اس نے فیصلہ کیا کہ اسے یونہی بے یار و مددگار نہیں چھوڑ سکتا۔

وہ اسے گھر لے گیا، صاف پانی دیا اور اشاروں سے پوچھا کہ کیا وہ بھوکی ہے؟ عورت نے شرمندگی کے ساتھ سر ہلایا—وہ بے چاری گفتگو کرنے سے محروم (گونگی) تھی۔ اس کی حالت دیکھ کر میزبان نے فوراً اس کے لیے کھانے کا انتظام کیا۔ جیسے ہی کھانا سامنے رکھا گیا، عورت کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے۔ معلوم ہوتا تھا کہ شاید کئی دنوں سے اس نے پیٹ بھر کر کچھ نہیں کھایا تھا۔

یہ منظر دیکھ کر وہ خود بھی رنجیدہ ہو گیا۔ انسانیت کے جذبے نے اس کا دل بھر دیا۔ کسی اجنبی کی مدد کرنا کوئی عظیم کارنامہ نہیں، مگر اس لمحے کا اثر زندگی بھر نہیں بھولایا جا سکتا۔ کبھی کبھی کسی کی ایک چھوٹی سی مدد اُس کے لیے پوری دنیا بن جاتی ہے۔

یہ کہانی ہمیں کیا سکھاتی ہے؟

  • انسانیت مذہب، زبان، یا حیثیت کی محتاج نہیں ہوتی۔

  • کسی کی ظاہری خوبصورتی نہیں، اس کی بے بسی اصل حقیقت ہوتی ہے۔

  • مدد کے لیے بڑے وسائل کی ضرورت نہیں، بلکہ بڑے دل کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • اگر ہم ہر روز صرف ایک ضرورت مند کی مدد کر دیں تو یہ دنیا واقعی بدل سکتی ہے۔

آخرکار، یہ واقعہ یاد دلاتا ہے کہ کبھی بھی کسی کو اس کی حالت دیکھ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ خدا جانتا ہے کہ کون دِل کے کتنا قریب ہے اور کون کسی کے لیے امید کی آخری کِرن بن سکتا ہے۔

Leave a Comment